موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ الوِصَالِ إِلَى السَّحَرِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
1985 . حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُوَاصِلُوا فَأَيُّكُمْ أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ حَتَّى السَّحَرِ قَالُوا فَإِنَّكَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَسْتُ كَهَيْئَتِكُمْ إِنِّي أَبِيتُ لِي مُطْعِمٌ يُطْعِمُنِي وَسَاقٍ يَسْقِينِ
صحیح بخاری:
کتاب: روزے کے مسائل کا بیان
باب: سحری تک وصال کا روزہ رکھنا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
1985. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’پے در پے روزے نہ رکھو۔ تم میں سے جو کوئی وصال کے روزے رکھنا چاہے وہ صبح تک وصال کا روزہ رکھے۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! آپ تو وصال کا روزہ رکھتے ہیں؟آپ نے فرمایا: ’’میں جب رات گزارتا ہوں تو کھلانے والا مجھے کھلاتا ہے اور پلانے والا مجھے پلاتا ہے۔‘‘