قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابٌ: هَلْ يَخُصُّ شَيْئًا مِنَ الأَيَّامِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

1987. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْتَصُّ مِنْ الْأَيَّامِ شَيْئًا قَالَتْ لَا كَانَ عَمَلُهُ دِيمَةً وَأَيُّكُمْ يُطِيقُ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُطِيقُ

مترجم:

1987.

حضرت علقمہ سے روایت ہے انھوں نے حضرت عائشہ  ؓ سے دریافت کیا: آیا رسول اللہ ﷺ عبادت کے لیے کچھ دنوں کی تخصیص فرماتے تھے؟انھوں نے فرمایا: نہیں، آپ کی عبادت دائمی ہوا کرتی تھی۔ اور تم میں سے کون ہے جو رسول اللہ ﷺ کے برابر طاقت رکھتا ہو؟