قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ صَلاَةِ التَّرَاوِيحِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2009. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْأَمْرُ عَلَى ذَلِكَ ثُمَّ كَانَ الْأَمْرُ عَلَى ذَلِكَ فِي خِلَافَةِ أَبِي بَكْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلَافَةِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا

مترجم:

2009.

حضرت ابوہریرہ  ؓ سے ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رمضان میں قیام کیا تو اسکے پہلے سب گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔‘‘ ابن شہاب نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ کی وفات ہوئی تو معاملہ اسی طرح رہا، پھر حضرت ابو بکر  ؓ کے دور خلافت اور حضرت عمر  ؓ کے ابتدائی دور حکومت میں بھی یہی حال رہا۔