قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ صَوْمِ يَوْمِ النَّحْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2012 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُعَاذٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ رَجُلٌ نَذَرَ أَنْ يَصُومَ يَوْمًا قَالَ أَظُنُّهُ قَالَ الِاثْنَيْنِ فَوَافَقَ ذَلِكَ يَوْمَ عِيدٍ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَمَرَ اللَّهُ بِوَفَاءِ النَّذْرِ وَنَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَوْمِ هَذَا الْيَوْمِ

صحیح بخاری:

کتاب: روزے کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : عید الاضحی کے دن کا روزہ رکھنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2012.   حضرت زیاد بن جبیر سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ایک شخص حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ کے پاس آیا اور کہنے لگا: ایک شخص نے نذر مانی ہے کہ وہ ایک روزہ رکھے گا، میرا گمان ہے کہ وہ سوموار کا دن ہے اور اتفاق سے اس دن عید تھی۔ حضرت عبداللہ  ؓ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے نذر کو پوراکرنے کا حکم دیا ہے اور نبی کریم ﷺ نے اس دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔