تشریح:
(1) (الحكام) گوشت بیچنے والے کواور (جزار) اونٹ ذبح کرنے والے کو کہتے ہیں، جبکہ قصاب بکریاں وغیرہ ذبح کرنے والے کو کہا جاتا ہے۔جب جوازیا کراہت کا حکم ایک قسم میں ثابت ہوگیا تو عموم علت کی وجہ سے باقی قسموں میں بھی ثابت ہوگا۔(2) حدیث میں قصاب کا ذکر ہے کہ اس کا پیشہ اختیار کرنے میں کوئی حرج نہیں،اس بنا پر گوشت بیچنے اور اونٹ ذبح کرنے کا پیشہ اختیار کرنا بھی جائز ہے،البتہ امام بخاری رحمہ اللہ کے ذوق کے مطابق اس حدیث کی وضاحت بایں طور ہوگی کہ جب ملی جلی کھجوروں کی خریدوفروخت جائز ہے تو گوشت کا ہڈیوں سمیت بیچنا بھی جائز ہے۔آپ نے پہلے عنوان سے کچھ ترقی کی ہے کیونکہ روی اور عمدہ کھجوریں ایک ہی جنس سے تھیں جبکہ پٹھے اور ہڈیاں،گوشت کی قسم نہیں ہیں،اس کے باوجود گوشت کے ساتھ پٹھے اور ہڈیاں فروخت کرنا جائز ہے۔(3)واضح رہے کہ بن بلائے مہمان کو طفیلی کہا جاتا ہے۔اگر صاحب خانہ اسے اجازت دے تو وہ شامل ہوسکتا ہے بصورت دیگر اسے واپس جانا ہوگا۔ والله اعلم.