قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ إِذَا اشْتَرَى مَتَاعًا أَوْ دَابَّةً، فَوَضَعَهُ عِنْدَ البَائِعِ أَوْ مَاتَ قَبْلَ أَنْ يُقْبَضَ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ؓ: مَا أَدْرَكَتِ الصَّفْقَةُ حَيًّا مَجْمُوعًا فَهُوَ مِنَ المُبْتَاعِ

2138. حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَقَلَّ يَوْمٌ كَانَ يَأْتِي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا يَأْتِي فِيهِ بَيْتَ أَبِي بَكْرٍ أَحَدَ طَرَفَيْ النَّهَارِ فَلَمَّا أُذِنَ لَهُ فِي الْخُرُوجِ إِلَى الْمَدِينَةِ لَمْ يَرُعْنَا إِلَّا وَقَدْ أَتَانَا ظُهْرًا فَخُبِّرَ بِهِ أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ مَا جَاءَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذِهِ السَّاعَةِ إِلَّا لِأَمْرٍ حَدَثَ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيْهِ قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ أَخْرِجْ مَنْ عِنْدَكَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا هُمَا ابْنَتَايَ يَعْنِي عَائِشَةَ وَأَسْمَاءَ قَالَ أَشَعَرْتَ أَنَّهُ قَدْ أُذِنَ لِي فِي الْخُرُوجِ قَالَ الصُّحْبَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الصُّحْبَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عِنْدِي نَاقَتَيْنِ أَعْدَدْتُهُمَا لِلْخُرُوجِ فَخُذْ إِحْدَاهُمَا قَالَ قَدْ أَخَذْتُهَا بِالثَّمَنِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور ابن عمر ؓا نے کہا، بیع کے وقت جو مال زندہ تھا اور بیع میں شریک تھا۔ وہ اگر تلف ہ وگیا تو خریدار پر پڑے گا۔ ( بائع اس کا تاوان نہ دے گا )

2138.

حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: کوئی دن ایسانہیں گزرتاتھا کہ نبی ﷺ دن کے وقت صبح و شام کے کسی حصے میں حضرت ابو بکر  ؓ کے گھرنہ آتے ہوں۔ اور جب آپ کو مدینہ طیبہ کی طرف ہجرت کرنے کی اجازت دی گئی تو آپ اچانک ظہر کے وقت تشریف لائے۔ جب حضرت ابو بکر  ؓ   کو یہ خبردی گئی تو انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ کسی ناگہانی ضرورت کے پیش نظر ہی اس وقت ہمارےہاں تشریف لائے ہیں۔ جب آپ گھر میں حضرت ابو بکر  ؓ کے پاس آئے۔ تو ان سے فرمایا: ’’افراد خانہ میں سے اس وقت جو آپ کے پاس ہیں انھیں الگ کردو۔‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! صرف میری دو بیٹیاں عائشہ  ؓ اور اسماء  ؓ ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’ آیا تمھیں معلوم ہے کہ مجھے ہجرت کرنے کی اجازت مل چکی ہے؟‘‘ حضرت ابو بکر  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! میں بھی آپ کے ساتھ رہوں گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم بھی میرے ساتھ رہو گے۔‘‘ حضرت ابو بکر  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! میرے پاس دو اونٹنیاں ہیں جنھیں میں نے ہجرت کے لیے تیار کر رکھا ہے، آپ ان میں سے ایک لے لیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ایک قیمت کے عوض لے لی۔‘‘