قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مُنْتَهَى التَّلَقِّي)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2185 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا نَتَلَقَّى الرُّكْبَانَ فَنَشْتَرِي مِنْهُمْ الطَّعَامَ فَنَهَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَبِيعَهُ حَتَّى يُبْلَغَ بِهِ سُوقُ الطَّعَامِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ هَذَا فِي أَعْلَى السُّوقِ يُبَيِّنُهُ حَدِيثُ عُبَيْدِ اللَّهِ

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: قافلے سے کتنی دور آگے جا کر ملنا منع ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2185.   حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سےروایت ہے انھوں نے فرمایا کہ ہم باہر سے آنے والے قافلوں کو آگے جا کر ملتے اور ان سے غلہ خریدتے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اس غلے کو فروخت کرنے سے منع فرمادیا تاآنکہ اسے منڈی میں پہنچا دیا جائے۔ ابو عبداللہ (امام بخاری)  بیان کرتے ہیں کہ ان کا قافلے والوں سے ملنا بازار کے اعلیٰ کنارے میں ہوتا تھا جیسا کہ حضرت عبیداللہ کی حدیث سے اس کی وضاحت ہوتی ہے۔ (اور وہ حدیث آگے مذکور ہے)