تشریح:
امام بخاری ؒ کا موقف یہ معلوم ہوتا ہے کہ اگر پختگی سے قبل پھلوں کی خریدوفروخت درست نہیں، تاہم اگر کوئی پختگی سے پہلے ان کی خریدوفروخت کرتا ہے تو ایسا کرنے سے بیع کا معاملہ درست ہوگا لیکن آفت آجانے (بیماری لگنے) کی صورت میں اس کا تاوان بیچنے والے کے ذمے ہوگا، یعنی فروخت کرنے والے کو خریدار کی کل رقم واپس کرنی ہوگی۔ اس سلسلے میں امام بخاری ؒ نے امام زہری ؒ والا موقف اختیار کیا ہے جیسا کہ آئندہ روایت میں اس کی وضاحت ہے۔ بعض حضرات کا کہنا ہے کہ آفت کی نوعیت کو دیکھا جائے، اگر ایک تہائی سے کم نقصان ہوا ہے تو اس کا لحاظ نہیں ہوگا اور اگر نقصان ایک تہائی سے زیادہ ہوتو اس کی تلافی کی جائے گی جو بیچنے والے کے ذمے ہے۔