قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ إِذَا بَاعَ الثِّمَارَ قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلاَحُهَا، ثُمَّ أَصَابَتْهُ عَاهَةٌ فَهُوَ مِنَ البَائِعِ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2199.  قَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا ابْتَاعَ ثَمَرًا قَبْلَ أَنْ يَبْدُوَ صَلَاحُهُ ثُمَّ أَصَابَتْهُ عَاهَةٌ كَانَ مَا أَصَابَهُ عَلَى رَبِّهِ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَتَبَايَعُوا الثَّمَرَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهَا وَلَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ بِالتَّمْرِ

مترجم:

2199.

حضرت لیث سے روایت ہے وہ یونس سے ابن شہاب کے حوالے سے بیان کرتے ہیں انھوں نے کہا کہ اگر کسی شخص نے صلاحیت ظاہر ہونے سے پہلے باغ خرید لیا، پھر کوئی آفت آئی تو جو نقصان ہوگا وہ مالک کے ذمے ہوگا۔ ابن شہاب کہتے ہیں کہ مجھے سالم بن عبداللہ نے حضرت ابن عمر  ؓ سے خبردی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’پھل اس وقت تک فروخت نہ کرو جب تک اس کی صلاحیت ظاہر نہ ہوجائے اور درخت پر لگی تازہ کھجور، خشک کھجور کے عوض مت فروخت کرو۔‘‘