تشریح:
(1) شریعت کا منشا یہ ہے کہ لین دین کے معاملات میں فریقین کا آپس میں تفصیلات طے کرنا اور دونوں طرف سے ان کا برضا ورغبت قبول کرنا ضروری ہے تاکہ آئندہ چل کر کوئی جھگڑا اور فساد نہ ہو۔ اگر خریدار نے شرط لگادی تو جھگڑا ہی ختم ہوگیا،اگر شرط نہیں لگائی تو پھل وغیرہ بائع کا ہوگا۔ الغرض معاملہ معروف دستور کے مطابق ہوگا اور جس جگہ جو طریقہ رائج ہوگا اس کے مطابق عمل کیا جائے گا۔ امام ابو حنیفہ ؒ کہتے ہیں کہ پیوند لگائے یا نہ لگائے دونوں صورتوں میں پھل بیچنے والے کا ہے۔ والله أعلم. (2) پیوند کاری یہ ہے کہ مادہ کھجور کے خوشے میں نر کھجور کا خوشہ رکھ دیا جاتا ہے۔ اس پیوند کاری سے پھل زیادہ آتا ہے۔ بعض اوقات ہوا کے ذریعے سے بار آوری خود بخود عمل میں آجاتی ہے۔