تشریح:
(1) اس عنوان اور حدیث سے امام بخاری ؒ نے ان حضرات کی تردید فرمائی ہے جو کہتے ہیں کہ بیع سلم میں رہن جائز نہیں۔ (2) علامہ اسماعیلی نے ایک روایت بیان کی ہے کہ ایک شخص نے حضرات ابراہیم نخعی سے کہا کہ حضرت سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ سلم میں رہن رکھنا سود ہے۔ حضرت ابراہیم نخعی نے مذکورہ حدیث بیان کرکے اس کی تردید کی، یعنی جب قیمت وصول کرنے کےلیے رہن رکھی جاسکتی ہے تو خرید کردہ چیز وصول کرنے کےلیے گروی کیوں نہیں رکھی جاسکتی۔ دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ (فتح الباري:547/4)