قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ المُدَبَّرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2253 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا زَنَتْ أَمَةُ أَحَدِكُمْ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا فَلْيَجْلِدْهَا الْحَدَّ وَلَا يُثَرِّبْ عَلَيْهَا ثُمَّ إِنْ زَنَتْ فَلْيَجْلِدْهَا الْحَدَّ وَلَا يُثَرِّبْ ثُمَّ إِنْ زَنَتْ الثَّالِثَةَ فَتَبَيَّنَ زِنَاهَا فَلْيَبِعْهَا وَلَوْ بِحَبْلٍ مِنْ شَعَرٍ

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : مدبر کا بیچنا کیسا ہے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2253.   حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئےسنا: ’’جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کر اور وہ ثابت ہوجائے تو اس بطور حد کوڑے مارے، البتہ اسے ط طعن وملامت نہ کرے۔ اگر پھر زنا کار کا ارتکاب کرے تو اس مرتبہ بھی بطور حد کوڑے لگائے لیکن کسی قسم کی لعنت وملامت نہ کرے۔ پھر اگر تیسری مرتبہ زنا کرے اور اس کا زنا واضح ہوجائے تواسے فروخت کردے، خواہ بالوں کی ایک رسی کے عوض ہی کیوں نہ ہو۔‘‘