قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ (بَابُ اسْتِئْجَارُ الرَّجُلِ الصَّالِحِ وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّ خَيْرَ مَنِ اسْتَأْجَرْتَ القَوِيُّ الأَمِينُ} [القصص: 26]،)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: «وَالخَازِنُ الأَمِينُ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَعْمِلْ مَنْ أَرَادَهُ»

2261. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ قُرَّةَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَقْبَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي رَجُلَانِ مِنْ الْأَشْعَرِيِّينَ فَقُلْتُ مَا عَمِلْتُ أَنَّهُمَا يَطْلُبَانِ الْعَمَلَ فَقَالَ لَنْ أَوْ لَا نَسْتَعْمِلُ عَلَى عَمَلِنَا مَنْ أَرَادَهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور امانت دار خزانچی کا ثواب اور اس کا بیان کہ جو شخص حکومت کی درخواست کرے اس کو حاکم نہ بنایا جائے۔ اجارہ کے معنی مزدوری کے ہیں اصطلاح میں یہ کہ کوئی شخص کسی مقررہ اجرت پر مقررہ مدت کے لیے اپنی ذات کا کسی کو مالک بنا دے۔

2261.

حضرت ابو موسیٰ اشعری  ؓ ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ اشعری قبیلے کے دو آدمی میرے ساتھ تھے۔ میں نے عرض کیا: مجھے یہ علم نہیں تھا کہ یہ دونوں عہدے کے طلب گار ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو ہمارے کسی عہدے کا طالب ہوتا ہے ہم اسے وہ عہدہ ہر گز نہیں دیتے۔‘‘