قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُزَارَعَةِ (بَابُ قَطْعِ الشَّجَرِ وَالنَّخْلِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ أَنَسٌ: «أَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ بِالنَّخْلِ فَقُطِعَ»

2326. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ وَقَطَعَ وَهِيَ الْبُوَيْرَةُ وَلَهَا يَقُولُ حَسَّانُ وَهَانَ عَلَى سَرَاةِ بَنِي لُؤَيٍّ حَرِيقٌ بِالْبُوَيْرَةِ مُسْتَطِيرُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور حضرت انس ؓنے کہا کہ نبی کریم ﷺنے کھجور کے درختوں کے متعلق حکم دیا اور وہ کاٹ دیئے گئے۔ یہ اس حدیث کا ٹکڑا ہے جو باب المساجد میں اوپر موصولاً گزر چکی ہے۔ معلوم ہوا کہ کسی ضرورت سے یا دشمن کا نقصان کرنے کے لیے جب اس کی حاجت ہو تو میوہ دار درخت کاٹنا یا کھیتی یا باغ جلا دینا درست ہے۔

2326.

حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے بنو نضیر کی کھجوروں کو جلانے اور کاٹنے کا حکم دیا۔ جس باغ کے درخت کاٹے گئے تھے اس کانام "بویرہ" تھا۔ اس کے متعلق حضرت حسان بن ثابت  ؓ نے ایک شعر کہا ہے: بنی لوی کے سرداروں کے لیے آسان ہوگیا تھا کیونکہ بویرہ نامی باغ میں آگ شعلے پھینک رہی تھی۔