موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابٌ: إِذَا بَاعَ الوَكِيلُ شَيْئًا فَاسِدًا، فَبَيْعُهُ مَرْدُودٌ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2331 . حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ هُوَ ابْنُ سَلَّامٍ عَنْ يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَبْدِ الْغَافِرِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَ بِلَالٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ بَرْنِيٍّ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَيْنَ هَذَا قَالَ بِلَالٌ كَانَ عِنْدَنَا تَمْرٌ رَدِيٌّ فَبِعْتُ مِنْهُ صَاعَيْنِ بِصَاعٍ لِنُطْعِمَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ أَوَّهْ أَوَّهْ عَيْنُ الرِّبَا عَيْنُ الرِّبَا لَا تَفْعَلْ وَلَكِنْ إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تَشْتَرِيَ فَبِعْ التَّمْرَ بِبَيْعٍ آخَرَ ثُمَّ اشْتَرِهِ
صحیح بخاری:
کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان
باب: اگر وکیل کوئی ایسی بیع کرے جو فاسد ہو تو وہ بیع واپس کی جائے گی
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2331. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت بلال ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں برنی کھجور لے کر آئے تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’یہ کہاں سے لائے ہو؟‘‘ حضرت بلال ؓ نے عرض کیا: میرے پاس ہلکی قسم کی کھجوریں تھیں تو میں نے ان میں سے دوصاع ایک صاع کے عوض فروخت کیے ہیں تاکہ نبی ﷺ کو یہ (برنی)کھجوریں کھلائیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اوہ اوہ!یہ تو خالص سود ہے۔ یہ تو سراسرسود ہے۔ ایسا مت کرو۔ اگر تم اس طرح خرید نا ہی چاہو تو اپنی کھجور فروخت کرو، پھر اس کی قیمت سے یہ اچھی کھجور خریدلو۔ ‘‘