تشریح:
مزارعت کی ممنوعہ صورت یہ ہے کہ متعین رقبے کی پیداوار یا متعین مقدار غلے کے عوض زمین کسی کو دی جائے، اس میں نقصان اور دھوکا ہے۔ اسلامی قانون کے اعتبار سے ایسا کرنا جائز نہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے اس کی مزید وضاحت فرمائی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جو یہ فرمایا: ’’ کھیتی خود کاشت کرے یا بطور احسان اپنے بھائی کو دے دے۔‘‘ تو اس کا مقصد یہ تھا کہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ نرمی اور احسان کا معاملہ کریں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ بٹائی پر زمین دینا حرام ہے، البتہ ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے۔ بہرحال قانون اور ہے اور اخلاق و مروت چیزے دیگر است۔ واللہ أعلم