قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ مَنْ قَالَ: إِنَّ صَاحِبَ المَاءِ أَحَقُّ بِالْمَاءِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: حَتَّى يَرْوَى لِقَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يُمْنَعُ فَضْلُ المَاءِ»

2372 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُمْنَعُ فَضْلُ الْمَاءِ لِيُمْنَعَ بِهِ الْكَلَأُ

صحیح بخاری:

کتاب: مساقات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : اس کے بارے میں جس نے کہا کہ پانی کا مالک پانی کا زیادہ حق دار ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

یہاں تک وہ ( اپنا کھیت باغات وغیرہ ) سیراب کر لے۔ کیوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ ضرورت سے زیادہ جو پانی ہو اس سے کسی کو نہ روکا جائے۔

2372.   حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’فالتو پانی نہ روکا جائے کہ اس طرح زائد گھاس بچانا مقصود ہو۔‘‘