قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُسَاقَاةِ (بَابُ مَنْ رَأَى أَنَّ صَاحِبَ الحَوْضِ وَالقِرْبَةِ أَحَقُّ بِمَائِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2385 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَدَحٍ فَشَرِبَ وَعَنْ يَمِينِهِ غُلَامٌ هُوَ أَحْدَثُ الْقَوْمِ وَالْأَشْيَاخُ عَنْ يَسَارِهِ قَالَ يَا غُلَامُ أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أُعْطِيَ الْأَشْيَاخَ فَقَالَ مَا كُنْتُ لِأُوثِرَ بِنَصِيبِي مِنْكَ أَحَدًا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ

صحیح بخاری:

کتاب: مساقات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : جن کے نزدیک حوض والا اور مشک کا مالک ہی اپنے پانی کا زیادہ حق دار ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2385.   حضرت سہل بن سعد  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس پانی کا ایک پیالہ لایاگیا تو آپ نے اس سے نوش فرمایا۔ آپ کی دائیں جانب ایک نوعمر لڑکا تھا جبکہ بزرگ حضرات آپ کی بائیں جانب تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’برخوردار!مجھے اجازت دیتے ہو کہ میں یہ پیالہ بزرگوں کو دے دوں؟‘‘ اس نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! میں اپنے حصے پر جو آپ کی طرف سے میرے نصیب میں ہے کسی کوترجیح دینے پر راضی نہیں، تو آپ نے وہ پیالہ اسی کو دے دیا۔