تشریح:
(1) اس عنوان میں دو مسئلے بیان ہوئے ہیں: ٭ قرض میں مقررہ مدت تک تاخیر کرنا کیسا ہے؟ بعض حضرات کا موقف ہے کہ قرض خواہ جب چاہے اس کا مطالبہ کر سکتا ہے، خواہ مدت مقرر ہی کیوں نہ ہو، لیکن صحیح موقف یہ ہے کہ جب مدت مقررہ تک کے لیے قرض دیا ہے تو اس کا وقت سے پہلے مطالبہ کرنا صحیح نہیں۔ ٭ خریدوفروخت میں قیمت کے لیے مدت مقرر کرنا، اس میں سب کا اتفاق ہے کہ اس میں وقت سے پہلے قیمت کا مطالبہ کرنا صحیح نہیں۔ ٭ خریدوفروخت میں قیمت کے لیے مدت مقرر کرنا، اس میں سب کا اتفاق ہے کہ اس میں وقت سے پہلے قیمت کا مطالبہ کرنا جائز نہیں۔ (2) امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ قرض میں مدت مقرر کی جا سکتی ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے مدح اور تعریف کے طور پر اس واقعے کا ذکر فرمایا ہے۔ اگر اس میں کوئی غلط بات ہوتی تو آپ اس کی تردید کر دیتے۔ پہلی امتوں کی شریعت ہمارے لیے حجت ہے بشرطیکہ ہماری شریعت کے خلاف نہ ہو۔