قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي اللُّقَطَةِ (بَابُ إِذَا لَمْ يُوجَدْ صَاحِبُ اللُّقَطَةِ بَعْدَ سَنَةٍ فَهِيَ لِمَنْ وَجَدَهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2448 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى الْمُنْبَعِثِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ اعْرِفْ عِفَاصَهَا وَوِكَاءَهَا ثُمَّ عَرِّفْهَا سَنَةً فَإِنْ جَاءَ صَاحِبُهَا وَإِلَّا فَشَأْنَكَ بِهَا قَالَ فَضَالَّةُ الْغَنَمِ قَالَ هِيَ لَكَ أَوْ لِأَخِيكَ أَوْ لِلذِّئْبِ قَالَ فَضَالَّةُ الْإِبِلِ قَالَ مَا لَكَ وَلَهَا مَعَهَا سِقَاؤُهَا وَحِذَاؤُهَا تَرِدُ الْمَاءَ وَتَأْكُلُ الشَّجَرَ حَتَّى يَلْقَاهَا رَبُّهَا

صحیح بخاری:

کتاب: لقطہ یعنی گری پڑی چیزوں کے بارے

 

تمہید کتاب  (

باب: پکڑی ہوئی چیز کا مالک اگر ایک سال تک نہ ملے تو وہ پانے والے کی ہو جائے گی

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2448.   حضرت زید بن خالد جہنی  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور گری پڑی چیز کے متعلق سوال کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’اس کی ہتھیلی اور بندھن کو پہچان لو، پھر ایک سال تک اس کا اعلان کرتے رہو، اگر اس دوران میں اس کامالک آجائے تو بہتر، بصورت دیگر تجھے اختیار ہے۔‘‘ اس نے پوچھا کہ بھٹکی ہوئی بکری کے متعلق کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’وہ تیری ہے یا تیرے بھائی کی یا بھیڑیے کی۔‘‘ اس نے پھر دریافت کیا: گمشدہ اونٹ کے متعلق کیا حکم ہے؟آپ نے فرمایا: ’’تمھیں اس سے کیا سروکار ہے؟اس کے ہمراہ اس کا مشکیزہ اور جوتا ہے وہ پانی خود پی لے گا اور پتے کھالے گا، یہاں تک کہ اس کامالک اسے خود پالےگا۔‘‘