قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ إِثْمِ مَنْ ظَلَمَ شَيْئًا مِنَ الأَرْضِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2473 .   حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَخَذَ مِنْ الْأَرْضِ شَيْئًا بِغَيْرِ حَقِّهِ خُسِفَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى سَبْعِ أَرَضِينَ- ‏ قال أبو عبد الله هذا الحديث ليس بخراسان في كتاب ابن المبارك، أملاه عليهم بالبصرة‏

صحیح بخاری:

کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : اس شخص کا گناہ جس نے کسی کی زمین ظلم سے چھین لی

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2473.   حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص تھوڑی سی زمین بھی ناحق لے لے گا، اسے قیامت کے دن سات زمینوں تک دھنسا دیاجائے گا۔‘‘ ابوعبداللہ (امام بخاری ) کہتے ہیں: یہ حدیث عبداللہ بن مبارک کی کتاب میں نہیں جو انھوں نے خراسان میں تصنیف کی تھی، البتہ انھوں نے جوکتاب بصرہ میں لکھوائی تھی اس میں یہ حدیث ہے۔