موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ إِذَا أَذِنَ إِنْسَانٌ لِآخَرَ شَيْئًا جَازَ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2475 . حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ كَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَقَالَ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ اصْنَعْ لِي طَعَامَ خَمْسَةٍ لَعَلِّي أَدْعُو النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ وَأَبْصَرَ فِي وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُوعَ فَدَعَاهُ فَتَبِعَهُمْ رَجُلٌ لَمْ يُدْعَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا قَدْ اتَّبَعَنَا أَتَأْذَنُ لَهُ قَالَ نَعَمْ
صحیح بخاری:
کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
باب : جب کوئی شخص کسی دوسرے کو کسی چیز کی اجازت دے دے تو وہ اسے استعمال کر سکتا ہے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2475. حضرت ابو مسعود سے روایت ہے کہ ابو شعیب نامی انصاری کاایک غلام تھا جو گوشت پکانے میں مہارت ر کھتاتھا۔ ابوشعیب نے اس سے کہا: پانچ آدمیوں کاکھانا تیار کرو، میں نبی کریم ﷺ کی دعوت کرنا چاہتا ہوں۔ آپ ﷺ پانچ اشخاص میں سے پانچویں ہوں گے، اس نے نبی کریم ﷺ کے چہرہ انور میں بھوک کے آثار دیکھے تھے، چنانچہ جب انھوں نے آپ ﷺ کو دعوت دی تو آپ کے ساتھ ایک صاحب اور آگئے جس کو کھانے کی دعوت نہیں تھی۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’یہ صاحب ہمارے ساتھ آگئے ہیں۔ کیا آپ اسے اجازت دیتے ہیں؟‘‘ ابو شعیب نے کہا: جی ہاں۔