قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ إِذَا كَسَرَ قَصْعَةً أَوْ شَيْئًا لِغَيْرِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2500 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ عِنْدَ بَعْضِ نِسَائِهِ فَأَرْسَلَتْ إِحْدَى أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ مَعَ خَادِمٍ بِقَصْعَةٍ فِيهَا طَعَامٌ فَضَرَبَتْ بِيَدِهَا فَكَسَرَتْ الْقَصْعَةَ فَضَمَّهَا وَجَعَلَ فِيهَا الطَّعَامَ وَقَالَ كُلُوا وَحَبَسَ الرَّسُولَ وَالْقَصْعَةَ حَتَّى فَرَغُوا فَدَفَعَ الْقَصْعَةَ الصَّحِيحَةَ وَحَبَسَ الْمَكْسُورَةَ وَقَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صحیح بخاری:

کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : جس کسی شخص نے کسی دوسرے کا پیالہ یا کوئی اور چیز توڑ دی تو کیا حکم ہے؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2500.   حضرت انس  ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنی کسی زوجہ محترمہ کے پاس تھے۔ اتنے میں کسی دوسری زوجہ محترمہ نے اپنے خادم کے ہاتھ ایک پیالہ بھیجا جس میں کھانا تھا، تو اس بیوی نے (جس کے پاس) آپ تشریف فرماتھے) ہاتھ مار کر پیالہ توڑ ڈالا۔ آپ نے پیالہ اٹھا کر اسے جوڑا اور اس کے اندر کھانا رکھ کر فرمایا: ’’ کھاناکھاؤ۔‘‘ اس دوران میں آپ نے اس قاصد اور پیالے کو روکے رکھا۔ جب کھانے سے فارغ ہوئے تو شکستہ (ٹوٹا ہوا) پیالہ رکھ لیا اور صحیح پیالہ واپس کردیا۔ ابن ابی مریم نے کہا: ہمیں یحییٰ بن ایوب نے خبر دی انھوں نے کہا: ہم سے حمید نے بیان کیا، انھوں نے کہا: ہمیں حضرت انس  ؓ نے نبی ﷺ سے بیان کیا۔