قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِتْقِ (بَابُ الخَطَإِ وَالنِّسْيَانِ فِي العَتَاقَةِ وَالطَّلاَقِ وَنَحْوِهِ،وَلاَ عَتَاقَةَ إِلَّا لِوَجْهِ اللَّهِ )

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ النَّبِيُّﷺ: «لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى» وَلاَ نِيَّةَ لِلنَّاسِي وَالمُخْطِئِ

2528. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ تَجَاوَزَ لِي عَنْ أُمَّتِي مَا وَسْوَسَتْ بِهِ صُدُورُهَا، مَا لَمْ تَعْمَلْ أَوْ تَكَلَّمْ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

 اور نبی کریم ﷺنے فرمایا ” ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق اجر ملتا ہے “ اور بھولنے والے اور غلطی سے کوئی کام کربیٹھنے والے کی کوئی نیت نہیں ہوتی۔

2528.

حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’نے شک اللہ تعالیٰ نے میری امت کو وہ معاملات معاف کردیے ہیں جو ان کے دلوں میں وسوسے کے طور پرآئیں جب تک وہ (امتی) ان پر عمل نہ کریں یا زبان پر نہ لائیں۔‘‘