تشریح:
(1) کھجور کے متعلق تو کہا جا سکتا ہے کہ وہ کالی ہے کیونکہ مدینہ طیبہ کی کھجور سیاہ ہی ہوتی ہے لیکن پانی کو تغليباً سیاہ کہا گیا ہے۔ عربی زبان میں بسا اوقات غالب شے کا لحاظ کیا جاتا ہے۔ کھجور اصل چیز ہے وہ اگر کالی ہے تو پانی کو بھی کالا کہہ دیا۔ (2) اس حدیث کے مطابق رسول اللہ ﷺ کے انصاری پڑوسی آپ کو دودھ بھیجتے تھے۔ اس بنا پر دودھ کا بطور تحفہ و ہدیہ بھیجنا ثابت ہوا۔ فوائد کے اعتبار سے یہ بہت قیمتی تحفہ ہے جو ایک انسان دوسرے کو پیش کرتا ہے۔ (3) حدیث سے معلوم ہوا کہ مال دار شخص غریب آدمی سے اچھا برتاؤ کرے اور اسے اپنے مال سے عطیہ کرتا رہے، نیز انسان کو چاہیے کہ وہ تھوڑی چیز پر قناعت کرے۔ قناعت سے انسان کی عزت و آبرو اور خودداری محفوظ رہتی ہے۔