تشریح:
محرم آدمی کے لیے شکار پیش کرنے کی دو صورتیں ہیں: ایک تو یہ ہے کہ اسے گوشت کا کچھ حصہ پیش کیا جائے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ پورا شکار زندہ شکل میں پیش کیا جائے۔ ان دونوں کی نوعیت میں فرق ہے۔ گوشت کا کچھ حصہ قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ شکار کا زندہ جانور قبول کرنا قابل اعتراض ہے کیونکہ احرام والا شخص شکار کا مالک نہیں ہو سکتا اور جب اسے غیر محرم ذبح کر دے تو اس کا مالک ہو سکتا ہے کیونکہ وہ گوشت ہے جو شکار کے حکم میں نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابو قتادہ ؓ کا تحفہ قبول فرمایا کیونکہ انہوں نے گوشت حاضر خدمت کیا تھا جبکہ حضرت صعب ؓ کا شکار واپس کر دیا کیونکہ انہوں نے اسے زندہ شکل میں پیش کیا تھا۔ رسول اللہ ﷺ ہر دو وقت احرام کی حالت میں تھے۔ واللہ أعلم