تشریح:
(1) ضَب جسے ہمارے ہاں سانڈا کہتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے اس کا ہدیہ قبول فرمایا لیکن طبعی ناگواری کی وجہ سے اسے تناول نہیں فرمایا کیونکہ آپ کو یہ پسند نہ تھا، البتہ آپ کے دستر خواں پر دیگر صحابۂ کرام ؓ نے اسے کھایا ہے جو اس کے حلال ہونے کی دلیل ہے۔ اگر کوئی طبعی کراہت کی وجہ سے اسے نہ کھائے تو وہ گناہ گار نہیں ہو گا۔ اسے حرام کہنا غلط ہے۔ (2) بہت سی ایسی چیزیں ہیں جو ہمارے دیار میں نہیں کھائی جاتیں لیکن انہیں حرام کہنا مشکل ہے، سانڈے کے متعلق عجائب و غرائب اور اپنے چشم دید مشاہدات ہم آئندہ کسی فرصت میں بیان کریں گے۔