قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ مَنْ رَأَى الهِبَةَ الغَائِبَةَ جَائِزَةً)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

2583.01. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: ذَكَرَ عُرْوَةُ، أَنَّ المِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، وَمَرْوَانَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ، قَامَ فِي النَّاسِ، فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ، ثُمَّ قَالَ: «أَمَّا بَعْدُ، فَإِنَّ إِخْوَانَكُمْ جَاءُونَا تَائِبِينَ، وَإِنِّي رَأَيْتُ أَنْ أَرُدَّ إِلَيْهِمْ سَبْيَهُمْ، فَمَنْ أَحَبَّ مِنْكُمْ أَنْ يُطَيِّبَ ذَلِكَ، فَلْيَفْعَلْ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ عَلَى حَظِّهِ حَتَّى نُعْطِيَهُ إِيَّاهُ مِنْ أَوَّلِ مَا يُفِيءُ اللَّهُ عَلَيْنَا»، فَقَالَ النَّاسُ: طَيَّبْنَا لَكَ

مترجم:

2583.01.

 

حضرت مسور بن مخرمہ  ؓ اور حضرت مروان ؓ سے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس جب قبیلہ ہوازن کا وفدآیا تو آپ لوگوں میں تقریر کے لیے کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کی جو اس کے شایان شان ہےپھر فرمایا: "’’ أمابعد، (لوگو!) تمہارے بھائی تائب ہوکر ہمارے پاس آئے ہیں۔ میری رائے یہ ہے کہ میں ان کے قیدی انھیں واپس کردوں۔ تم میں سے جو کوئی خوشی سے پسند کرے وہ بھی ایسا کردے اور جو اپنا حق باقی رکھنا چاہتا ہو، وہ اس شرط پر ایسا کردے کہ جب آئندہ ہمارے پاس غنیمت کامال آئے تو ہم اس کو دے دیں گے۔‘‘ لوگوں نے کہا: ہم آپ کے فیصلے پر راضی ہیں۔