تشریح:
حضرت اسماء ؓ سیدنا ابوبکر ؓ کی صاجزادی ہیں۔ حضرت زبیر بن عوام ؓ ان کے شوہر نامدار ہیں۔ انہوں نے نبی ﷺ سے پوچھا: میرے پاس تو خاوند کا مال ہوتا ہے، اس سے صدقہ کرنا کیا حیثیت رکھتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مال شوہر کا سہی لیکن بیوی اس میں سے خرچ کر سکتی ہے۔ صدقہ بھی کر سکتی ہے‘‘ اس سے امام بخاری ؒ نے یہ ثابت کیا ہے کہ خاوند والی عورت کا ہبہ صحیح ہے کیونکہ صدقے اور ہبے کا ایک ہی حکم ہے۔ امام مالک ؒ کا موقف ہے کہ خاوند کی اجازت کے بغیر بیوی کا ہبہ کرنا صحیح نہیں اگرچہ وہ صاحب عقل ہو مگر تہائی مال کی حد تک اسے ہبہ کرنے کی اجازت ہے۔