قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (هِبَةِ المَرْأَةِ لِغَيْرِ زَوْجِهَا وَعِتْقِهَا، إِذَا كَانَ لَهَا زَوْجٌ فَهُوَ جَائِزٌ، إِذَا لَمْ تَكُنْ سَفِيهَةً)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وعتقها إذا كان لها زوج فهو جائز، إذا لم تكن سفيهة، فإذا كانت سفيهة لم يجز، قال تعالى ‏{‏ولا تؤتوا السفهاء أموالكم‏}‏‏.‏

2592. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، عَنِ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ مَيْمُونَةَ بِنْتَ الحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ، أَنَّهَا أَعْتَقَتْ وَلِيدَةً وَلَمْ تَسْتَأْذِنِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُهَا الَّذِي يَدُورُ عَلَيْهَا فِيهِ، قَالَتْ: أَشَعَرْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنِّي أَعْتَقْتُ وَلِيدَتِي، قَالَ: «أَوَفَعَلْتِ؟»، قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: «أَمَا إِنَّكِ لَوْ أَعْطَيْتِهَا أَخْوَالَكِ كَانَ أَعْظَمَ لِأَجْرِكِ»، وَقَالَ بَكْرُ بْنُ مُضَرَ: عَنْ عَمْرٍو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، إِنَّ مَيْمُونَةَ أَعْتَقَتْ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

لیکن شرط یہ ہے کہ وہ عورت بے عقل نہ ہو۔ کیوں کہ اگر وہ بے عقل ہوگی تو جائز نہیں ہوگا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ” بے عقل لوگوں کو اپنا مال نہ دو “۔ اگر اس عورت کا خاوند ہبہ کے وقت موجود نہ ہو، مرگیا ہو یا عورت نے نکاح ہی نہ کیا ہو تب تو بالاتفاق ہبہ درست ہے، عورت اگر دیوانی ہے تو ہبہ جائز نہ ہوگا۔ جمہور علماءکا یہی قول ہے اور امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک عورت کا ہبہ جب اس کا خاوند موجود ہو بغیر خاوند کی اجازت کے صحیح نہ ہوگا گو وہ عقل والی ہو۔ مگر تہائی مال تک نافذ ہوگا وصیت کی طرح۔

2592.

حضرت میمونہ بنت حارث  ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی ایک لونڈی کو آزاد کردیا جس کی بابت انھوں نے نبی کریم ﷺ سے اجازت نہیں لی تھی۔ جب ان کی باری کے دن آپ تشریف لائے تو انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں نے اپنی لونڈی کو آزاد کردیا ہے؟آپ نے فرمایا: ’’ کیا واقعی تم آزاد کرچکی ہو؟‘‘ انھوں نے کہا: جی ہاں!آپ نے فرمایا: ’’اگر تم وہ لونڈی اپنے ننھیال کو دیتیں تو تمھیں زیادہ ثواب ہوتا۔‘‘ بکر بن مضر نے عمروسے، انھوں نے بکیر سے، انھوں نے کریب سے بیان کیا کہ حضرت میمونہ  ؓ نے (لونڈی) آزاد کی۔