تشریح:
(1) ان احادیث کا تقاضا ہے کہ ہبہ اور صدقہ دے کر واپس لینا حرام ہے جیسا کہ حضرت قتادہ فرماتے ہیں: ہم تو قے کو حرام ہی خیال کرتے ہیں۔ (سنن أبي داود، البیوع، حدیث:3538) البتہ ایک حدیث کے مطابق وہ ہبہ اس وعید سے مستثنیٰ ہے جو باپ اپنی اولاد کو دیتا ہے۔ حدیث کے الفاظ یہ ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’آدمی کو چاہیے کہ وہ کسی کو عطیہ دے کر اسے واپس نہ لے، ہاں والد اپنی اولاد کو عطیہ دے کر واپس لینے کا مجاز ہے۔‘‘ (سنن أبي داود، البیوع، حدیث:3539) (2) مذکورہ احادیث میں نہ صرف ہبہ واپس لینے کا حکم بیان ہوا ہے بلکہ رسول اللہ ﷺ نے اس فعل کی خرابی اور گندگی کو بھی بیان کیا ہے۔ معاشی اعتبار سے واپسی میں یہ پہلو نمایاں ہے کہ اس سے حقیقی نفع اٹھانا ممکن نہیں رہتا۔ واللہ أعلم