موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ الهِبَةِ المَقْبُوضَةِ وَغَيْرِ المَقْبُوضَةِ، وَالمَقْسُومَةِ وَغَيْرِ المَقْسُومَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: وَقَدْ وَهَبَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ لِهَوَازِنَ مَا غَنِمُوا مِنْهُمْ وَهُوَ غَيْرُ مَقْسُومٍ
2625 . حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِشَرَابٍ، وَعَنْ يَمِينِهِ غُلاَمٌ، وَعَنْ يَسَارِهِ أَشْيَاخٌ، فَقَالَ لِلْغُلاَمِ: «أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أُعْطِيَ هَؤُلاَءِ»، فَقَالَ الغُلاَمُ: لاَ وَاللَّهِ لاَ أُوثِرُ بِنَصِيبِي مِنْكَ أَحَدًا، فَتَلَّهُ فِي يَدِهِ
صحیح بخاری:
کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان
باب : جو چیز قبضہ میں ہو یا نہ ہو اور جو چیز بٹ گئی ہو اور جو نہ بٹی ہو، اس کا ہبہ کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور نبی کریم ﷺاور آپ کے اصحاب نے قبیلہ ہوازن کو ان کی تمام غنیمت ہبہ کردی، حالانکہ اس کی تقسیم نہیں ہوئی تھی۔
2625. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پینے کی کوئی چیز پیش کی گئی۔ آپ کے دائیں جانب ایک لڑکا تھا اور بائیں جانب کچھ اکابر تشریف فرماتھے۔ آپ نے لڑکے سے کہا: ’’ کیا تمہاری طرف سے اجازت ہے کہ میں (اپنابچا ہوا) ان بزرگوں کو دے دوں؟‘‘ لڑکے نے جواب دیا: نہیں، اللہ کی قسم!میں آپ سے ملنے والا تبرک کسی کو دینے والا نہیں ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے زور سے وہ مشروب اس کے ہاتھ میں تھمادیا۔