قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ مَا قِيلَ فِي العُمْرَى وَالرُّقْبَى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: أَعْمَرْتُهُ الدَّارَ فَهِيَ عُمْرَى، جَعَلْتُهَا لَهُ»، {اسْتَعْمَرَكُمْ فِيهَا} [هود: 61]: «جَعَلَكُمْ عُمَّارًا»

2625. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالعُمْرَى، أَنَّهَا لِمَنْ وُهِبَتْ لَهُ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

´(اگر کسی نے کہا کہ)` میں نے عمر بھر کے لیے تمہیں یہ مکان دے دیا تو اسے عمریٰ کہتے ہیں (مطلب یہ ہے کہ اس کی عمر بھر کے لیے) مکان میں نے اس کی ملکیت میں دے دیا۔ قرآنی لفظ «استعمركم فيها» کا مفہوم یہ ہے کہ اس نے تمہیں زمین میں بسایا۔

2625.

حضرت جابر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے عمر کے بارے میں یہ فیصلہ کیا کہ وہ اسی کا ہے جس کو ہبہ کیا گیا ہے۔