قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (بَابُ مَنِ اسْتَعَارَ مِنَ النَّاسِ الفَرَسَ وَالدَّابَّةَ وَغَيْرَهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2647 .   حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: كَانَ فَزَعٌ بِالْمَدِينَةِ، فَاسْتَعَارَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا مِنْ أَبِي طَلْحَةَ يُقَالُ لَهُ المَنْدُوبُ، فَرَكِبَ، فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ: «مَا رَأَيْنَا مِنْ شَيْءٍ، وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا»

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : جس نے کسی سے گھوڑا عاریتاً لیا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2647.   حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نےکہا: ایک دفعہ مدینہ طیبہ میں دشمن کا خوف ساپیدا ہوا تو نبی ﷺ نے حضرت ابو طلحہ  ؓ سے ایک گھوڑا مستعار لیا جسے مندوب کہا جا تا تھا۔ آپ اس پر سوار ہوئے۔ جب واپس تشریف لائے تو فرمایا: ’’ کوئی گڑبڑ نہیں ہے۔ یہ گھوڑا تو سمندر کی موج ہے۔‘‘