قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الغُسْلِ (بَابُ إِذَا جَامَعَ ثُمَّ عَادَ، وَمَنْ دَارَ عَلَى نِسَائِهِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

267. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْتَشِرِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: ذَكَرْتُهُ لِعَائِشَةَ فَقَالَتْ: يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ «كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ، ثُمَّ يُصْبِحُ مُحْرِمًا يَنْضَخُ طِيبًا»

مترجم:

267.

حضرت ابراہیم بن محمد بن منتشر سے روایت ہے، وہ اپنے والد محمد بن منتشر سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے سامنے اس (غسل احرام میں استعمال خوشبو) کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ابوعبدالرحمٰن (ابن عمر) پر رحم فرمائے (انہیں غلط فہمی ہوئی)، میں نے رسول اللہ ﷺ کو خوشبو لگائی، پھر آپ اپنی تمام ازواج مطہرات کے پاس گئے اور صبح کو احرام اس حالت میں باندھا کہ خوشبو سے آپ کا جسم مہک رہا تھا۔