قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ اليَمِينِ بَعْدَ العَصْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

2692 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الحَمِيدِ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ثَلاَثَةٌ لاَ يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ، وَلاَ يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلاَ يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ: رَجُلٌ عَلَى فَضْلِ مَاءٍ بِطَرِيقٍ، يَمْنَعُ مِنْهُ ابْنَ السَّبِيلِ، وَرَجُلٌ بَايَعَ رَجُلًا لاَ يُبَايِعُهُ إِلَّا لِلدُّنْيَا، فَإِنْ أَعْطَاهُ مَا يُرِيدُ وَفَى لَهُ وَإِلَّا لَمْ يَفِ لَهُ، وَرَجُلٌ سَاوَمَ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ العَصْرِ، فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أَعْطَى بِهَا كَذَا وَكَذَا فَأَخَذَهَا

صحیح بخاری:

کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : عصر کی نماز کے بعد ( جھوٹی ) قسم کھانا اور زیادہ گناہ ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2692.   حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تین آدمی ایسے ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نہ تو ہم کلام ہوگا اور نہ انھیں نظر رحمت ہی سے دیکھے گا، نیز انھیں گناہ سے پاکیزہ قرار نہیں دے گا بلکہ ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا: ایک وہ شخص جس کے پاس راستے میں فالتو پانی ہو اوروہ مسافروں کو نہ دے، دوسرا وہ شخص جو کسی دوسرے سے صرف دنیا کی خاطر بیعت کرے، اگر اس کامطلب پورا ہوتو وفا کرتا ہے اگر مطلب پورا نہ ہوتو وفا نہیں کرتا، تیسرا وہ آدمی جو کسی کے ساتھ عصر کے بعد اپنے سامان وغیرہ کا سودا کرتا ہے اور اللہ کی قسم اٹھا کر کہتا ہے کہ اسے اس مال کے اتنے اتنے ملتے تھے وہ اس کی قسم پر اعتبار کرکے سامان خرید لیتا ہے۔‘‘