موضوعات
قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا..})
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2695 . حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا العَوَّامُ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ أَبُو إِسْمَاعِيلَ السَّكْسَكِيُّ، سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: «أَقَامَ رَجُلٌ سِلْعَتَهُ، فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أَعْطَى بِهَا مَا لَمْ يُعْطِهَا»، فَنَزَلَتْ: {إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا} [آل عمران: 77] وَقَالَ ابْنُ أَبِي أَوْفَى: «النَّاجِشُ آكِلُ رِبًا خَائِنٌ»
صحیح بخاری:
کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان
باب : اللہ تعالیٰ کا سورۃ آل عمران میں فرمان کہ ” جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کے ذریعہ تھوڑی قیمت حاصل کرتے ہیں “ ۔ ( آخر آیت تک )
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2695. حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک شخص نے اپنا سامان بازار میں لگایا اور قسم اٹھائی: اللہ کی قسم! یہ سامان اتنے میں پڑا ہے، حالانکہ اتنے میں اس نے خریدا نہیں تھا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: ’’جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کی معمولی قیمت کے عوض بیچ ڈالتے ہیں۔‘‘ حضرت ابن ابی اوفیٰ ؓ نے کہا: ناجش (دھوکا دینے والا) سود خور اور خیانت کرنے والاہے۔