قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ، فَرِحِينَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ، وَيَسْتَبْشِرُونَ بِالَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُوا بِهِمْ مِنْ خَلْفِهِمْ، أَلَّا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ، يَسْتَبْشِرُونَ بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ، وَأَنَّ اللَّهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ المُؤْمِنِينَ} [آل عمران: 170]

2814. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الَّذِينَ قَتَلُوا أَصْحَابَ بِئْرِ مَعُونَةَ ثَلاَثِينَ غَدَاةً، عَلَى رِعْلٍ، وَذَكْوَانَ، وَعُصَيَّةَ عَصَتِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ»، قَالَ أَنَسٌ: «أُنْزِلَ فِي الَّذِينَ قُتِلُوا بِبِئْرِ مَعُونَةَ قُرْآنٌ قَرَأْنَاهُ، ثُمَّ نُسِخَ بَعْدُ بَلِّغُوا قَوْمَنَا أَنْ قَدْ لَقِينَا رَبَّنَا، فَرَضِيَ عَنَّا وَرَضِينَا عَنْهُ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

” وہ لوگ جو اللہ کے راستے میں قتل کردئے گئے انہیں ہرگز مردہ مت خیال کروبلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں ( وہ جنت میں ) رزق پاتے رہتے ہیں‘ ان ( نعمتوں ) سے بے حد خوش ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے عطا کی ہیں اور جو لوگ ان کے بعد والوں میں سے ابھی ان سے نہیں جاملے ان کی خوشیاں منارہے ہیں کہ وہ بھی ( شہیدہوتے ہی ) بے ڈر اوربے غم ہوجائیں گے ۔ وہ لوگ خوش ہو رہے ہیں اللہ کے انعام اورفضل پر اور اس پر کہ اللہ ایمان والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا ۔ “ .

2814.

حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ان لوگوں پر ایک مہینہ بددعا کی جنھوں نے بئر معونہ کے پاس (ستر) قاریوں کو قتل کیا تھا۔ آپ نے رعل، ذکوان اورعصیہ پر بددعا کی کیونکہ انھوں نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نافرمانی کی تھی۔ حضرت انس  ؓبیان کرتے ہیں کہ جو لوگ بئرمعونہ کے پاس قتل کیے گئے تھے ان کے متعلق قرآن نازل ہوا جو ہم پڑھا کرتے تھے، پھر وہ حصہ منسوخ ہوگیا اور وہ یہ ہے : ہماری قوم کو یہ بات پہنچا دو کہ ہم نے اپنے رب سے ملاقات کی ہے۔ وہ ہم سے خوش ہے، اور ہم اس سے راضی ہیں۔