قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ، فَرِحِينَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ، وَيَسْتَبْشِرُونَ بِالَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُوا بِهِمْ مِنْ خَلْفِهِمْ، أَلَّا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ، يَسْتَبْشِرُونَ بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ، وَأَنَّ اللَّهَ لاَ يُضِيعُ أَجْرَ المُؤْمِنِينَ} [آل عمران: 170]

2815. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: «اصْطَبَحَ نَاسٌ الخَمْرَ يَوْمَ أُحُدٍ، ثُمَّ قُتِلُوا شُهَدَاءَ»، فَقِيلَ لِسُفْيَانَ: مِنْ آخِرِ ذَلِكَ اليَوْمِ؟ قَالَ: لَيْسَ هَذَا فِيهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

” وہ لوگ جو اللہ کے راستے میں قتل کردئے گئے انہیں ہرگز مردہ مت خیال کروبلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں ( وہ جنت میں ) رزق پاتے رہتے ہیں‘ ان ( نعمتوں ) سے بے حد خوش ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے عطا کی ہیں اور جو لوگ ان کے بعد والوں میں سے ابھی ان سے نہیں جاملے ان کی خوشیاں منارہے ہیں کہ وہ بھی ( شہیدہوتے ہی ) بے ڈر اوربے غم ہوجائیں گے ۔ وہ لوگ خوش ہو رہے ہیں اللہ کے انعام اورفضل پر اور اس پر کہ اللہ ایمان والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا ۔ “ .

2815.

حضرت جابر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ کچھ لوگوں نے جنگ احد میں صبح کے وقت شراب پی تھی، پھر وہ شہید ہوگئے۔ (راوی حدیث) حضرت سفیان سے پوچھا گیا: (کیا ان کی شہادت) اسی دن کے آخر میں ہوئی؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ یہ الفاظ حدیث میں مروی نہیں ہیں۔