تشریح:
1۔ امام بخاری ؓنے اس حدیث سے شہید کی عظمت ثابت کی ہے کہ فرشتے اسے اپنی معیت اور ہمراہی میں لے لیتے ہیں اور اس پر اپنے پروں کا سایہ کردیتے ہیں۔ دوسری روایت میں ہے۔’’شہید کی میت اٹھانے تک فرشتوں نے اس پر سایہ کیے رکھا۔‘‘ (صحیح البخاري، الجنائز ، حدیث 1293) 2۔’’چلانے والی عورت‘‘ ایک روایت میں صراحت ہے کہ یہ حضرت جابر ؓ کی پھوپھی فاطمہ تھیں۔(صحیح البخاري، الجنائز، حدیث :1244)3۔ واضح رہے کہ صدقہ بن فضل حضرت امام بخاری ؒکے استاد ہیں ان سے امام بخاری ؒنے پوچھا تھا۔