قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ مِنَ المُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ، وَالمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ، فَضَّلَ اللَّهُ المُجَاهِدِينَ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ عَلَى القَاعِدِينَ دَرَجَةً، وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الحُسْنَى، وَفَضَّلَ اللَّهُ المُجَاهِدِينَ عَلَى القَاعِدِينَ} [النساء: 95] إِلَى قَوْلِهِ {غَفُورًا رَحِيمًا} [النساء: 23]

2831. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ البَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: لَمَّا نَزَلَتْ: {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ} [النساء: 95] مِنَ المُؤْمِنِينَ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدًا، فَجَاءَ بِكَتِفٍ فَكَتَبَهَا، وَشَكَا ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ ضَرَارَتَهُ، فَنَزَلَتْ: {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ مِنَ المُؤْمِنِينَ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ} [النساء: 95]

مترجم:

ترجمۃ الباب: اللہ تعالیٰ کا سورۃ نساء میں یہ فرمانا کہ مسلمانوں میں جو لوگ معذور نہیں ہیں اور جہاد سے بیٹھ رہیں وہ اور اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے جہاد کرنے والے برابرنہیں ہوسکتے‘ اللہ نے ان لوگوں کو جو اپنے مال اور جان سے جہاد کریں‘ بیٹھے رہنے والوں پر ایک درجہ فضیلت دی ہے ۔ یوں اللہ تعالیٰ کا اچھا وعدہ سب کے لئے ہے اور اللہ تعالیٰ نے مجاہدوں کو بیٹھنے والوں پر بہت بڑی فضیلت دی ہے ۔ “ اللہ کے فرمان غفور ارحیما تک

2831.

حضرت براء  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’اہل ایمان میں سے جو لوگ جہاد سے بیٹھ رہیں۔ ۔ ۔ آخر آیت تک‘‘ تو آپ نے حضرت زید بن ثابت ؓ کو بلایاتو وہ کندھے کی ہڈی لائے جس پر اس آیت کو لکھا اتنے میں ابن اُ م مکتوم  ؓ آئے اور شکوہ کیا کہ میں تو اندھا ہوں۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے ﴿غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ﴾ یعنی  ’’بغیر کسی معذوری کے‘‘ الفاظ نازل فرمائے۔