تشریح:
1۔ جنگ احزاب میں جملہ اقوام عرب نے متحد ہوکر اسلام کے خلاف یلغار کی تھی مگر اللہ تعالیٰ نے انھیں ذلیل وخوار کرکے لوٹادیا۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جنگ سے پہلے میدان کار کو کافروں سے قتال و جہاد پر آمادہ کرنے کے لیے رزمیہ اشعار پڑھنے میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ رسول اللہ ﷺنے خود اس موقع پر حضرت عبداللہ بن رواحہ ؓکے مذکورہ اشعار پڑھے ہیں۔اس قسم کے اشعار غزوہ خیبر کے موقع پر حضرت عامر بن اکوع ؓسے بھی منقول ہیں۔ (صحیح البخاري، الأدب، حدیث 6148) 2۔واضح رہے کہ مذکورہ خندق مدینہ طیبہ کے اردگرد نہیں بلکہ اس جانب کھودی گئی تھی جو بالکل کھلا حصہ تھا۔مسلمانوں کا لشکر جبل سلع کے نیچے تھا۔وہ خندق جبل سلع اورمشرکین کے درمیان تھی اور اسے طول میں پھیلادیا گیا تھا اور اسے مدینہ طیبہ کے شمالی جانب حرہ کی طرف شرقاً غرباً کھوداگیاتھا۔ واللہ أعلم۔