تشریح:
1ان احادیث سے مقصود یہ ہے کہ نام وغیرہ رکھنا صرف انسان کے ساتھ خاص نہیں بلکہ حیوانات کے نام رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ امام بخاری ؒنے اس سلسلے میں چار احادیث پیش کی ہیں۔پہلی حدیث میں حضرت ابوقتادہ ؓ کے گھوڑے کا نام جرادہ ذکر ہوا جبکہ دوسری حدیث میں رسول اللہ ﷺکے ایک گھوڑے کا نام"لحیف یالخیف" بیان ہواہے۔تیسری حدیث میں رسول اللہ ﷺ کا گدھے پر سوار ہونا ذکر کیا جس کانام عفیر تھا اور چوتھی حدیث میں حضرت ابوطلحہ ؓکے گھوڑے کا نام "مندوب" بیان ہوا ہے۔ان احادیث میں صرف گھوڑوں اور گدھے کے نام ہیں۔ دوسری احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ایک"دلدل" نامی خچر بھی تھا اور ایک اونٹنی کا نام "قصواء" اور دوسری کا نام "عضباء" تھا، نیز آپ کی سات بکریاں تھیں جن کے الگ الگ نام تھے۔ان میں سے ایک کا نام "عیثہ" تھا اور رسول اللہ ﷺ کے چوبیس گھوڑے جن کے الگ نام تھے،چنانچہ سکب اور مرتجز کے نام کتب احادیث میں ملتے ہیں۔ (عمدة القاري: 172/10) 2۔دوسری حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ اگرسواری کا جانور برداشت کرسکتا ہو تو زیادہ افراد اس پر سواری کرسکتے ہیں۔