تشریح:
1۔گھوڑے کو سخت جان اور چالاک بنانے کو تضمیر کہا جا تا ہے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ اسے چند روز تک خوب کھلایا پلایا جائے۔ جب وہ موٹا تازہ ہو جائے تو اس کا دن بدن چارہ کم کر کے اسے دبلا پتلا کیا جائے۔ ایسا گھوڑا بہت پھر تیلا اور تیز دوڑنے والا ہوتا ہے جتنے وقت میں عام گھوڑا ایک میل سفر طے کرتا ہے تیار شدہ گھوڑا پانچ چھ میل سفر طے کر لیتا ہے۔ زمانہ جاہلیت میں لوگ ایسا کیا کرتے تھے۔ اسلام نے اسے برقراررکھا۔ 2۔جنگی مشقوں کے لیےگھوڑوں میں دوڑ لگانا جائز ہے البتہ اس میں شرط لگانا حرام ہے۔ ہمارے ہاں جو ریس کلب میں گھوڑ دوڑ ہوتی ہے اس میں جوا بھی ہوتا ہے۔ اس کا جہاد اور جنگی مشقوں سے کوئی تعلق نہیں لہٰذا ریس کی گھوڑدوڑ میں شرکت کرنا قطعاً حرام ہے۔ واللہ أعلم۔