تشریح:
1۔امام بخاری ؓنے مذکورہ حدیث اس مقصد کے لیے ذکر کی ہے کہ اس میں سفید خچر کا ذکر ہے صحیح مسلم میں ہے یہ خچر آپ ﷺ کو کو فروہ نفاثہ نے بطور ہدیہ دیا تھا۔ (صحیح البخاري، الجهاد والسیر، حدیث 1775) بعض سیرت نگاروں نے لکھا ہے۔ جس خچر پر آپ نے حنین کے دن سواری کی تھی اس کا نام دلدل تھا اور مقوقش نے اپ کو تحفہ میں دیا تھا۔ اور جو خچر فروہ نے پیش کیا تھا اس کانام فضہ تھا۔ ہمارے رجحان کے مطابق صحیح مسلم کی روایت راجح اور صحیح ہے کہ مذکورہ خچر حضرت فروہ بن نفاثہ نے دیا تھا۔ (فتح الباري:92/6) واللہ أعلم۔ 2۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جہاد و قتال کے موقع پر مناسب انداز میں اپنے آباء واجداد کی بہادری کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔