تشریح:
1۔جو کچھ یہودیوں نے رسول اللہ ﷺ کے متعلق منفی جذبات کا اظہار کیا رسول اللہ ﷺنے "وعلیکم" فرما کر وہی کچھ ان پر ڈال دیا۔ ایک روایت کے مطابق آپ نے فرمایا:’’ان کے لیے ہماری بددعا تو قبول ہوتی ہے لیکن ان کی بد دعا ہمارے خلاف قبول نہیں ہو گی۔‘‘ (صحیح البخاري، الأدب، حدیث:6030) 2۔ حضرت عائشہ ؓنے انتہائی غصے کے عالم میں اپنے جذبات کا ان الفاظ میں اظہارکیا کہ تم پر اللہ کی لعنت اور اس کا غضب ہو رسول اللہ ﷺنے انھیں فرمایا:’’عائشہ ؓ!تجھے نرم رویہ اختیار کرنا چاہیے۔اس قسم کی سخت کلامی اور کھردرے لہجے سے بچنا ضروری ہے کیونکہ ایسا کرنا ہمارے اخلاق فاضلہ (بہترین اخلاق)کے خلاف ہے۔‘‘ (صحیح البخاري، الأدب، حدیث:6030)