تشریح:
1۔رسول اللہ ﷺنے خیبر میں داخل ہوتے وقت نعرہ تکبیر بلند کیا تھا۔ اس سے معلوم ہوا کہ شوکت اسلام کے اظہار کے لیے مناسب موقع پر اللہ أکبر بآواز بلند کہا جا سکتا ہے۔ 2۔یہ ایک اسلامی شعار ہے لیکن کس قدر افسوس ہے کہ اس مقدس نعرے کی اہمیت گھٹانے کے لیے ہمارے ہاں نعرہ رسالت یا رسول اللہ، نعرہ حیدری ،یا علي اورنعرہ غوثیہ ، یا شیخ عبدالقادر جیلاني جیسے نعرےایجاد ہو چکے ہیں ایسے نعرے لگانا شرک کا ارتکاب کرنا اور بدعت کا دروازہ کھولنا ہے جس کی اسلام کسی صورت میں اجازت نہیں دیتا ۔ اسے محبت رسول یا محبت اولیاء کا نام تو سرا سر شیطانی دھوکا اور نفس امارہ کا فریب ہے۔ ہمیں ہر حال میں ان سے بچنا چاہیے۔