تشریح:
1۔کعب بن اشرف مدینہ طیبہ میں مسلمانوں کا بدترین دشمن تھا جو روازنہ مسلمانوں کے خلاف ایک نئی سازش تیار کرتا۔رسول اللہ ﷺ کی ہجوکرنا اس کا محبوب مشغلہ تھا۔مشرکین مکہ کو مسلمانوں پرحملہ کرنے کے لیے اکساتا اور ان کی مالی مدد بھی کرتاتھا۔آخر محمد بن مسلمہ ؓنے اس کاخاتمہ کرکے اسے جہنم رسید کیا۔ 2۔اگرچہ اس روایت میں جھوٹ بولنے کا ذکر نہیں ہے،تاہم امام بخاری ؒنے اس روایت کی طرف اشارہ کیا ہے کہ محمد بن مسلمہ ؓنے روانہ ہوتے وقت رسول اللہ ﷺسے اجازت طلب کی تھی کہ آپ کی شکایت کرتے ہوئےے جو چاہوں کہوں گا تو آپ نے اسے اجازت دی۔اس میں جھوٹ بولنا بھی آجاتا ہے۔ بہرحال دوران جنگ میں جھوٹ بولنے کی اجازت ہے جیسا کہ ترمذی کی روایت میں پہلے بیان ہوچکا ہے۔