قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ قَالَ: خُذْهَا وَأَنَا ابْنُ فُلاَنٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ سَلَمَةُ: خُذْهَا وَأَنَا ابْنُ الأَكْوَعِ

3042. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ البَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ: يَا أَبَا عُمَارَةَ، أَوَلَّيْتُمْ يَوْمَ حُنَيْنٍ؟ قَالَ البَرَاءُ، وَأَنَا أَسْمَعُ: أَمَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يُوَلِّ يَوْمَئِذٍ، كَانَ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ الحَارِثِ آخِذًا بِعِنَانِ بَغْلَتِهِ، فَلَمَّا غَشِيَهُ المُشْرِكُونَ نَزَلَ، فَجَعَلَ يَقُولُ: «أَنَا النَّبِيُّ لاَ كَذِبْ، أَنَا ابْنُ عَبْدِ المُطَّلِبْ»، قَالَ: فَمَا رُئِيَ مِنَ النَّاسِ يَوْمَئِذٍ أَشَدُّ مِنْهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

سلمہ بن اکوعؓ نے ڈاکوؤں پر تیر چلائے اور کہا‘ لے میں اکوع کا بیٹاہوں لڑائی کے وقت میں جب دشمن پر وار کرے ایسا کہنا جائز ہے ‘اور یہ اس فخر اور تکبر میں داخل نہیں ہے جو منع ہے قال ابن المنیر موقعها من الاحكام انها خارجةعن الافتخار المنهى عنه لاقتضاء الحال ذالك قلت وهو قريب من جواز الاختيال بالخاء المعجمة فى الحرب دون غيرها(فتح)

3042.

حضرت براء  ؓسے روایت ہے کہ ان سے ایک آدمی نے پوچھا: اے ابو عمارہ!کیا غزوہ حنین کے موقع پر تم بھاگ گئے تھے؟ حضرت براء  ؓنے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس دن راہ فرار اختیار نہیں کی تھی بلکہ ابو سفیان بن حارث  ؓنے آپ کے خچر کی لگام کو پکڑا ہوا تھا، جب مشرکین نے آپ کا گھیراؤ کرلیا تو آپ نے اتر کر یہ کہنا شروع کردیا: ’’میں نبی ہوں، اس میں جھوٹ نہیں، میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔‘‘ راوی کہتے ہیں: اس روز آپ سے بڑھ کر کوئی بہادر نہیں دیکھا گیا۔