قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الحَرْبِيِّ إِذَا دَخَلَ دَارَ الإِسْلاَمِ بِغَيْرِ أَمَانٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3072 .   حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا أَبُو العُمَيْسِ:، عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَيْنٌ مِنَ المُشْرِكِينَ وَهُوَ فِي سَفَرٍ، فَجَلَسَ عِنْدَ أَصْحَابِهِ يَتَحَدَّثُ، ثُمَّ انْفَتَلَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اطْلُبُوهُ، وَاقْتُلُوهُ». فَقَتَلَهُ، فَنَفَّلَهُ سَلَبَهُ

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : اگر حربی کافر مسلمانوں کے ملک میں بے امان چلا آئے (تو اس کا مارڈالنا درست ہے)

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3072.   حضرت سلمہ بن اکوع  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے پاس مشرکین کا ایک جاسوس آیا جبکہ آپ سفر میں تھے۔ وہ صحابہ کرام ؓ کے پاس بیٹھ کر باتیں کرتا رہا، پھر اٹھ کر چل دیا تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اسے ڈھونڈکرقتل کر ڈالو۔‘‘ (حضرت سلمہ  ؓنے کہا: )میں نے اسے قتل کیا تو آپ نے انھیں اس جاسوس کا سامان بھی دلا دیا۔