قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَجَعَ مِنَ الغَزْوِ؟)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

3105 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا قَفَلَ كَبَّرَ ثَلاَثًا، قَالَ: «آيِبُونَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَائِبُونَ، عَابِدُونَ حَامِدُونَ، لِرَبِّنَا سَاجِدُونَ، صَدَقَ اللَّهُ وَعْدَهُ، وَنَصَرَ عَبْدَهُ، وَهَزَمَ الأَحْزَابَ وَحْدَهُ»

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : جہاد سے واپس ہوتے ہوئے کیا کہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3105.   حضرت عبداللہ بن عمر  ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ جب سفر سے واپس ہوتے تو تین مرتبہ اللہ أکبر کہتے اور پھر یہ دعا پڑھتے: ’’ہم إن شاءاللہ (اللہ کی طرف) لوٹنے والے ہیں۔ توبہ کرنے، عبادت کرنے والے، اپنے رب کی حمدوثنا کرنے والے اور اس کے حضور سجدہ ریزہونے والے ہیں۔ اللہ نے اپنا وعدہ سچا کردکھایا۔ اس نے اپنے بندے کی مدد فرمائی۔ اور اس اکیلے نے کافروں کو شکست سے دوچار کردیا۔‘‘